جنسی ہراسگی پروفیسر نوکری سے برطرف

گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان خیبرپختونخواہ کے پروفیسر ہراس کے الزام میں برطرف: ’ہراس کے مسئلے کا حل صرف برطرفی میں نہیں ہے‘


خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کی گومل یونیورسٹی میں ایک طالبہ کی جانب سے ایک پروفیسر پر عائد کیے گئے ہراس کے الزامات کی انکوائری مکمل ہونے کے بعد مذکورہ پروفیسر کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے۔

یونیورسٹی کے سنڈیکیٹ نے شعبہ پولیٹیکل سائنس کے اسسٹنٹ پروفیسر محمد زبیر کو انکوائری رپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے ملازمت سے برخاست کیا۔ سینڈیکیٹ کا اجلاس چند روز پہلے منعقد ہوا تھا جس میں متعلقہ استاد کے خلاف انکوائری رپورٹ پیش کی گئی تھی۔

رجسٹرار گومل یونیورسٹی کے دستخط سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اس واقعے کی تفصیلات کو مدِنظر رکھتے ہوئے میجر پینلٹی لگا کر اسسٹنٹ پروفیسر محمد زبیر کو نوکری سے برخاست کیا جاتا ہے۔

اس سے پہلے بھی گومل یونیورسٹی میں جنسی ہراس کی شکایات موصول ہوتی رہی ہیں جن پر ایکشن لیے گئے اور یہاں تک کہ شعبہ اسلامیات کے ایک پروفیسر صلاح الدین کو نوکری سے برخاست بھی کیا گیا ہے۔

مگر ماہرینِ قانون، تعلیم، سماجی کارکنان اور خود مبینہ ہراس کا نشانہ بننے والی خواتین کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے قوانین کی موجودگی کے باوجود سماجی روایات سمیت مختلف مسائل اب بھی ہراس کے مسئلے کے خاتمے میں رکاوٹ ہیں

Comments

Popular posts from this blog

Success Formula